History of Dinga:
Dinga is a town of Tehsil Kharian and District Gujrat. Dinga was established in 16th century. Dinga is named after “Ding” which is a sub-caste of Gujar.
Population of this town is about 50,000. There is also a Sikh Shrine,Nanak Sar Gurdwara from the pre-partition time.
It has a park, Fatima Jinnah Children Park, Dinga.
Transportation:
Dinga is 135 km from Islamabad, 130 km from Lahore, 25 km from Kharian and 20 km from Gujrat. Lalamusa- Sargodha Railway track also passes from Dinga, and Dinga has also a mini railway station.
Education:
Dinga has a Government Degree College for Boys and a GovernmentDegree College for Girls.
Banks in Dinga:
All the major banks have their branches in Dinga; ABL, HBL, MCB, UBL and Bank Alfalah.
Newspaper:
Several Weekly (Deehat Times, Nawa I Dinga, Times of Dinga, Muqabil) and Monthly (Nawa I Mash’hood)Newspapers are published from Ding.
ڈنگہ شہرکا تفصیلی تعارف
ڈنگہ مغربی پنجاب میں واقع ایک چھوٹا سا شہر ہے ، یہ دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیان والے خطہ میں ہے-لاہور سے راولپنڈی جانے والی مرکزی شاھراہ ڈنگہ سے تقریبا ۱۵ میل کے فاصلے سے گزرتی ہے۔ ڈنگہ پاکستان اور بھارت کی سرحد سے ۵۰ اور ۷۰ میل کے فاصلے پر واقع ہے۔
ڈنگہ ایک زمانے میں میٹھی سونف کے لیے بہت مشہور تھا، یہ سونف چینی چڑھا کر تیار کی جاتی تھی، آج بھی ڈنگہ کے بازاروں میں آپ کو اس کی بے شمار دکانیں نظر آئیں گی
ڈنگہ کی آبادی تازہ تریں اعدادوشمار ک مطابق ۷۰ ہزار نفوس پر مشتمل ہے، بہت سے مشہور و معروف افراد ڈنگہ سے تعلق رکھتے ہیں جن میں میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر نمایاں ترین ہیں
ٹیکنالوجی کی ترقی کے لحاظ سے بھی ڈنگہ کسی سے پیچھے نہیں، دور حاضر کی تمام سہولیات ٹیلیفون، تمام موبائل فون کمپنیوں کے ٹاور، انٹرنیٹ، کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک ڈنگہ میں دستیاب ہیں
ڈنگہ کا بازار علاقہ کے درجنوں دیہات کے لوگوں کی تمام ضروریات پوری کرتا ہے، اشیا خردو نوش سے لے کر لباس، بجلی کی مصنوعات، ، کاسمیٹکس، موبائل سیٹس، گھریلو اشیا، فریج ٹیلی ویژن، فرنیچر اور گھروں کی تعمیر میں استعمال ہونے والی اشیا سب دستیاب ہے اسکے علاوہ ڈنگہ میں تمام بنکوں کی شاخیں موجود ہیں اور علاج کی سہولیات میہا کرنے کےلیے بے شمار ہسپتال موجود ہیں ڈنگہ میں لڑکوں اور لڑکیوں کے ڈگری کالجز بھی موجود ہیں ڈنگہ ملکوال سے لالہ موسی جانے والی ریلوے لائن کے ساتھ بھی منسلک ہے، یوں اشیا کی ترسیل اور ذرائع نقل و حمل کی ساری سہولیات بھی موجود ہیں
میرے بلاگ سے تحریر نقل کرنے کا شکریہ، لیکن نیچے ایک ربط مہیا کر دیتے تو وزٹر مزید معلومات حاصل کر سکتے تھے۔
ReplyDeletehttp://dingacity.wordpress.com/